Monday, 10 February 2025

بد گماں آج ساری محفل ہے

 بد گماں آج ساری محفل ہے

جانے کس راہ کس کی منزل ہے

حال دل ہم بیاں کریں کیسے

شہر کا مسئلہ مقابل ہے

عمر بیتی ہے میری صحرا میں

دور تک دریا ہے نہ ساحل ہے

ساتھ چلنا ہے ان کی مجبوری

دو کناروں کی ایک منزل ہے

وہ مِری غزلوں کا ہی ہے حصہ

وہ کہاں زندگی میں شامل ہے

دل مِری ایک بھی نہیں سنتا

کیسا گستاخ یہ مِرا دل ہے


سنجو شبدتا

No comments:

Post a Comment