عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
درِ محبوبﷺ سے کچھ خاک اٹھا لایا ہوں
ساری دنیا کو میں مُٹھی میں سما لایا ہوں
جس کی گلیوں سے گزرتے رہے میری سرکارؐ
اپنی آنکھوں میں وہ شہر بسا لایا ہوں
اب ہوا نُور علیٰ نُور مِرے دل کا جہاں
اب مدینے کے قمرؐ سے میں جلا لایا ہوں
یوں ہے خوشبو کا سفر جاری ہوا میری طرف
میں پسینے سے مہکتی جو ہوا لایا ہوں
ہے یقیں مجھ سا گنہگار بھی بچ جائے گا
انؐ کی رحمت سے میں اک عہد وفا لایا ہو
میری آنکھوں پہ فدا ہوتی ہیں رنگینیاں جو
ان میں گنبد کی میں تصویر سجا لایا ہوں
اب میں عمران فلک سے بھی ہوا ہوں اونچا
آپؐ سے اپنی میں نسبت جو بنا لایا ہوں
عمران شریف
No comments:
Post a Comment