Tuesday, 25 February 2025

نہیں ہے مجھ کو تمنا فریب کھانے کی

 نہیں ہے مجھ کو تمنا فریب کھانے کی

اگر ہے چاہ تو بس تم کو بھول جانے کی

بدل کے چھوڑیں گے کہنہ روش زمانے کی

وفا جو ہم سے کبھی عمرِ بے وفا نے کی

ہزار بار جنہیں آزما کے دیکھا ہو

سعی فضول ہے پھر ان کو آزمانے کی

نہیں ہے اس کا یہ مطلب سیاہ کار بنیں

یہ ٹھیک ہے کہ جوانی نہیں پھر آنے کی

وجود پیار کا ثابت ہے اس زمانے سے

ابھی پڑی نہ تھی بنیاد بھی زمانے کی


عابد پیشاوری

شام لال کالرا

No comments:

Post a Comment