اہل دنیا کی طرح سوچا نہ کر
چاہتوں کو اس طرح رسوا نہ کر
کون دکھ میں ساتھ دیتا ہے بھلا؟
درد و غم کا برملا چرچا نہ کر
چاند راتوں کی خبر دیتا ہے یہ
ڈوبتے سورج سے گھبرایا نہ کر
جو بھی پتہ ہاتھ میں ہے پھینک دے
پیار کی بازی میں کچھ سوچا نہ کر
تیرے بالوں میں سفیدی آ گئی
ارجمند! اب آئینہ دیکھا نہ کر
ارجمند قریشی
No comments:
Post a Comment