Monday, 24 February 2025

اہل دنیا کی طرح سوچا نہ کر

 اہل دنیا کی طرح سوچا نہ کر

چاہتوں کو اس طرح رسوا نہ کر

کون دکھ میں ساتھ دیتا ہے بھلا؟

درد و غم کا برملا چرچا نہ کر

چاند راتوں کی خبر دیتا ہے یہ

ڈوبتے سورج سے گھبرایا نہ کر

جو بھی پتہ ہاتھ میں ہے پھینک دے

پیار کی بازی میں کچھ سوچا نہ کر

تیرے بالوں میں سفیدی آ گئی

ارجمند! اب آئینہ دیکھا نہ کر


ارجمند قریشی

No comments:

Post a Comment