Monday, 24 February 2025

لٹ جائے چمن گل کا تبسم نہیں بکتا

 لٹ جائے چمن گل کا تبسم نہیں بکتا

سو دام ہوں بلبل کا ترنم نہیں بکتا

بک جاتا ہے زردار کی الفت کا تیقن

نادار کی چاہت کا توہم نہیں بکتا

بڑھتی ہے بڑھے گرمئ بازار ہوس کی

لب بکتے ہیں اے دوست تبسم نہیں بکتا

لب سی دو زباں کھینچ دو سولی پہ چڑھا دو

حق گو کا زمانے میں تکلم نہیں بکتا

حالات نے کر رکھا ہو محکوم بھی عامر

خوددار ارادوں کا تحکم نہیں بکتا


عامر موسوی

No comments:

Post a Comment