عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
چشم کرم جو آپ کی شاہِ زمنؐ پڑے
کشتِ ثمر یہ سایۂ باغِ عدن پڑے
خود منزلیں تھیں عازمِ طیبہ کی منتظر
راہِ طلب میں سینکڑوں کوہ و دمن پڑے
آنکھوں کے آئینے میں ہیں انوار اس طرح
شبنم پہ ماہتاب کی جیسے کرن پڑے
سالارِ دو جہاں کی عزیمت کہ عمر بھر
بدر و حنین و خیبر و خندق میں رن پڑے
اب بسکہ میرے دل می تمنا ہے اے ثمر
پہنچوں درِ حضورؐ پہ جیسے بھی بن پڑے
عبدالکریم ثمر
No comments:
Post a Comment