Thursday, 27 February 2025

صرف کافی نہیں فنا مجھ کو

 صرف کافی نہیں فنا مجھ کو

عشق! کچھ اور بھی سکھا مجھ کو

یاں تو ہر شکل میری شکل پہ ہے

تُو کہیں اور بھیجتا مجھ کو

تیرا پرتو ہوں، تیرا عکس ہوں میں

مت کسی اور سے ملا مجھ کو

میں فلک کی طرف لڑھک جاؤں

اتنا اونچا تو مت اڑا مجھ کو

آبِ منہ زور تھا کوئی ایسا

لے گیا کھینچتا ہوا مجھ کو

تونے کیا عیب مجھ میں دیکھ لیا

تو جو کہتا ہے پارسا مجھ کو


طارق اسد

No comments:

Post a Comment