مجھ کو جب بھی ملی خُوشی سوہل
چھین کر چل دی بے دلی سوہل
تنگ جب کرتی زندگی سوہل
جی میں آتی ہے خُودکشی سوہل
جب سے کچھ لوگ اس جہاں سے گئے
میری دُنیا اُجڑ گئی سوہل
دیکھا جلتا ہُوا مکاں جب سے
میں نے دیکھی نہ روشنی سوہل
مجھ سے تنہائی میں لپٹ جائے
اب اُداسی خُوشی خُوشی سوہل
خُوبصورت نہیں کسی صورت
میں نے دُنیا بھی دیکھ لی سوہل
سوہل بریلوی
No comments:
Post a Comment