Friday, 7 February 2025

کبھی تہی مرے دل کا حرم نہیں اے دوست

 کبھی تہی مِرے دل کا حرم نہیں اے دوست

خدا خدا ہے خیالی صنم نہیں اے دوست

یہاں کا حسن رہا بے نیازِ نظارہ

حریمِ کعبہ ہے بیت الصنم نہیں اے دوست

عجیب شے مِری قسمت کا بل ہے میرے لیے

اگرچہ یہ کوئی زلفوں کا خم نہیں اے دوست

خدا ہے اپنی جگہ، اور تم ہو اپنی جگہ

نکال دیں تمہیں دل سے وہ ہم نہیں اے دوست

سرور بخش نہیں مے کشی تمہارے بغیر

ہمارے پاس مگر جامِ جم نہیں اے دوست

تمہارے جلووں سے ہوتی نہیں طبیعت سیر

ہمیں اگرچہ غم بیش و کم نہیں اے دوست

خدا کو اپنا بنانا بھی کوئی کھیل نہیں

مگر خدا کی قسم تم بھی کم نہیں اے دوست

ہمارے دم پہ بنی ہے غمِ محبت سے

خدا کا شکر تمہیں کوئی غم نہیں اے دوست

کسی کی شرم و حیا کا نہیں کوئی مفہوم

ہمارا شوق اگر اس میں ضم نہیں اے دوست

یہ میں، یہ تم، یہ جہاں اور یہ جہاں والے

کسی وجود کا قائل عدم نہیں اے دوست

بہت دنوں سے یہ آصف کو ہوتا ہے محسوس

کہ جیسے اس پہ تمہارا کرم نہیں اے دوست


آصف بنارسی

No comments:

Post a Comment