جو کہا اس سے بھی سوا کہیے
پر جو کہنا ہے برملا کہیے
دل کو اپنے سنبھال لیجیے ذرا
ان سے اپنا جو مدعا کہیے
آپ اب دل کو صاف کر لیجیے
وہ کہ ہے دل میں جو بھرا کہیے
جس نے میرا یہ حال کر چھوڑا
کہیے کہیے اسے خدا کہیے
بات پہلے مِری سمجھ لیجے
پھر مجھے آپ باؤلا کہیے
عین سین
عامر سیدین
No comments:
Post a Comment