Sunday, 1 June 2025

جو کہا اس سے بھی سوا کہیے

 جو کہا اس سے بھی سوا کہیے

پر جو کہنا ہے برملا کہیے

دل کو اپنے سنبھال لیجیے ذرا

ان سے اپنا جو مدعا کہیے

آپ اب دل کو صاف کر لیجیے

وہ کہ ہے دل میں جو بھرا کہیے

جس نے میرا یہ حال کر چھوڑا

کہیے کہیے اسے خدا کہیے

بات پہلے مِری سمجھ لیجے

پھر مجھے آپ باؤلا کہیے


عین سین

عامر سیدین

No comments:

Post a Comment