Sunday, 1 June 2025

توڑ دیتی ہیں بیڑیاں اکثر

 توڑ دیتی ہیں بیڑیاں اکثر

قید میں رہ کے بیٹیاں اکثر

چیر دیتی ہیں دل کے دامن کو

تنگ ذہنوں کی برچھیاں اکثر

خواب آنکھوں میں چھوڑ کر آدھے

جاگ جاتی ہیں لڑکیاں اکثر

زہر رشتوں میں گھول دیتی ہیں

سخت لہجے کی تلخیاں اکثر

نام پرچی پہ اس کا لکھ لکھ کے

دل لگاتا ہے عرضیاں اکثر

جب بھی سوچوں میں اس کے بارے میں

یاد آتی ہیں خُوبیاں اکثر

زندگی عورتوں کو دیتی ہیں

گھر کی چھوٹی سی کھڑکیاں اکثر

دل میں چُبھتی ہیں آج بھی میرے

ٹُوٹے رشتوں کی کرچیاں اکثر


الکا مشرا

No comments:

Post a Comment