Saturday, 7 June 2025

راستے کو یہی بتا رہا ہوں

 راستے کو یہی بتا رہا ہوں

میں کسی اور سمت جا رہا ہوں

خود کو مسند پہ فرض کرتے ہوئے

آخری فیصلہ سنا رہا ہوں

ایک دیوار گرنے والی ہے

ایک دیوار ابھی اٹھا رہا ہوں

اب کھچاؤ نہیں ہے گردن میں

زندگی سے نظر ملا رہا ہوں

آخری شعر، آخری سگریٹ

آپ چلیے میں اٹھا کے آ رہا ہوں


نصراللہ حارث

No comments:

Post a Comment