راستے کو یہی بتا رہا ہوں
میں کسی اور سمت جا رہا ہوں
خود کو مسند پہ فرض کرتے ہوئے
آخری فیصلہ سنا رہا ہوں
ایک دیوار گرنے والی ہے
ایک دیوار ابھی اٹھا رہا ہوں
اب کھچاؤ نہیں ہے گردن میں
زندگی سے نظر ملا رہا ہوں
آخری شعر، آخری سگریٹ
آپ چلیے میں اٹھا کے آ رہا ہوں
نصراللہ حارث
No comments:
Post a Comment