عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
تزئین چار سو ہے محمدؐ کے شہر میں
فردوس ہو بہو ہے محمدؐ کے شہر میں
اللہ رے مزاج بدلتا نہیں جنوں
دیوانہ سرخرو ہے محمدؐ کے شہر میں
ہستی لٹا کے دیکھ لے ہستی کا مرتبہ
آئینہ رو برو ہے محمدؐ کے شہر میں
تیرا ہی ذکرِ خیرؐ ہے سرمایۂ حیات
ہر سمت تُو ہی تُو ہے محمدؐ کے شہر میں
جوشِ جنوں بڑھے تو مدینے کا چل پروں
تکمیلِ جستجو ہے محمدؐ کے شہر میں
اسلام کیا ہے اس کی سمجھ لو افادیت
ہر شخص با وضو ہے محمدؐ کے شہر میں
مومن کے دل کے واسطے باغِ ارم ہے کیا
سرمست آبرو ہے محمدؐ کے شہر میں
مِدحت سرا ہے خود بھی خداوندِ ذوالجلال
صد ناز مشکبو ہے محمدؐ کے شہر میں
نیر ہوں زندہ خواہشِ قُربت میں آج تک
مرنے کی آرزو ہے محمدؐ کے شہر میں
نیر گنگوہی
سعید احمد قریشی
No comments:
Post a Comment