دنیا میں جب مصائب دنیا نہ کم ہوئے
تنگ آ کے ہم ہی راہئ ملکِ عدم ہوئے
مجھ سے حرم میں ایک بھی سجدہ نہ ہو سکا
توبہ مزاحم ایسے بتانِ حرم ہوئے
ہاں ہاں کیا تھا میں نے ہی حق کا علم بلند
ہاں ہاں اسی لیے مِرے بازو قلم ہوئے
ہار بار ہم نے سچ کہا ظالم کے رو برو
ہم پر اسی لیے ستم پر ستم ہوئے
جو احترام کر نہ سکے اہلِ جور کا
اللہ کے کرم سے وہی محترم ہوئے
پھر بھی نہ دے سکے وہ تجھے دولتِ سکوں
میرا ہے اک خدا، تِرے لاکھوں صنم ہوئے
آزادئ ضمیر کے قاتل ہیں وہ امیں
جو بے ضمیر بندۂ دام و درم ہوئے
سید امین گیلانی
No comments:
Post a Comment