Monday, 2 June 2025

تو مر چکی ہے میں مر رہا ہوں

 تو مر چکی ہے میں مر رہا ہوں

میں زندگی سے گزر رہا ہوں

جو آنے والی ہے ایک پل میں

اسی گھڑی سے میں ڈر رہا ہوں

تمہارے بچوں کی پرورش میں

ہر ایک تقصیر کر رہا ہوں

دلوں سے بچوں کے جانی تیرے

ہمیشہ ہی بے خبر رہا ہوں

کسی کو سچ ہی نہیں بتاتا

سبھی سے بکواس کر رہا ہوں


عین سین

عامر سیدین

No comments:

Post a Comment