Wednesday, 4 June 2025

جب کلی پھول ہو گئی یوں ہی

 جب کلی پھول ہو گئی یوں ہی

پھول سے دھول ہو گئی یوں ہی

ایک اہل نظر نے مجھ کو چنا

پھر میں مقبول ہو گئی یوں ہی

اس کے طرزِ عمل سے کیا شکوہ

میں ہی معمول ہو گئی یوں ہی

دوستی مشغلے کے طور ہوئی

پھر میں مشغول ہو گئی یوں ہی

سارے خیمے کا بوجھ مجھ پہ لدا

جب میں مستول ہو گئی یوں ہی

میں نے چھوٹا سا احتجاج کیا

بات میں طول ہو گئی یوں ہی

حال، عظمیٰ نہ میرا ہوتا برا

مجھ سے کچھ بھول ہو گئی یوں ہی


عظمیٰ محمود

No comments:

Post a Comment