کچھ سناؤ بہت اداس ہوں میں
گیت گاؤ، بہت اداس ہوں میں
دل کی دنیا اجاڑنے والے
مان جاؤ، بہت اداس ہوں میں
میری دیوانگی کا مت سوچو
پاس آؤ، بہت اداس ہوں میں
اے گھٹاؤ! برسنا مت، لیکن
چھا جاؤ، بہت اداس ہوں میں
جو بھی دل میں چھپائے بیٹھے ہو
لب پہ لاؤ، بہت اداس ہوں میں
گھر کی شمعیں بُجھاؤ، آہستہ
اے ہواؤ، بہت اداس ہوں میں
سعید آسی
No comments:
Post a Comment