عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
خیالِ مدحت شبِ سیہ کو اجالتا ہے
خدا مجھے یوں ہر ایک غم سے نکالتا ہے
وہ میرے کشکول ذہن میں نعت ڈالتا ہے
کریم رب مجھ کو اس طرح سے بھی پالتا ہے
میں پیش کرتا ہوں نام سرکارﷺ کا وسیلہ
خدا مجھے ڈوبنے سے پہلے اچھالتا ہے
یہ نام ہے جو تپش میں ساون کی رُت نکالے
یہ ذکر ہے جو بھنور میں کشتی سنبھالتا ہے
عروج دیتا ہے آل و اصحاب کے محب کو
جو ان کا مبغض ہو اس کو مولا زوالتا ہے
پکارتا ہوں میں جب تصور میں یا محمدﷺ
مِرا تصور، مِری مصیبت کو ٹالتا ہے
اویس ازہر مدنی
No comments:
Post a Comment