کس نے دیا ہے سکھ میں سات
شفقت والی تیری ذات
باپ کا خون بیٹوں کے ہات
کتنے قاتل ہیں حالات
مدھم ہے تہذیب کی شمع
بجھنے کے ہیں امکانات
خود ہی کھیلے سارے کھیل
میرے سر ہیں الزامات
دن بھر رہتا ہوں بے چین
پڑھ کر تازہ اخبارات
اک دن مٹی ہو جائے گا
انساں کی ہے یہ اوقات
دل میں سلگے ان کی یاد
پلکوں پلکوں ہے برسات
روشن روشن دل کے زخم
اجلی اجلی کالی رات
ارمان اکبرآبادی
سعید احمد
No comments:
Post a Comment