Wednesday, 20 August 2025

اللہ رے خود فریبی جب غم کی رات آئی

 اللہ رے خود فریبی جب غم کی رات آئی

ہم یہ پکار اٹھے؛ لو صبح 🌞 مسکرائی

ضبطِ فغاں کی ہم کو تاکید کرنے والو

کانٹوں کی سیج پر ہے کب کس کو نیند آئی

سچ ہے کہ غمزدوں کو ہے غمزدوں سے نسبت

جب دل سے درد اٹھا تو آنکھ بھی بھر آئی

ایسے بھی وقت مجھ پر گزرے ہیں جبکہ میں نے

مایوسیوں میں گِھر کر دی ہے تِری دُہائی

غیروں کا ذکر کیسا اپنوں نے ساتھ چھوڑا

تشنہ لبی سے حامد جب جان لب پر آئی


حامد الہ آبادی

No comments:

Post a Comment