Tuesday, 12 August 2025

سوچتے ہیں یار کے ہی سر پہ وار دیں تجھے

سوچتے ہیں یار کے ہی سر پہ وار دیں تجھے

زندگی گزارنے کو ہم گزار دیں تجھے

ہم تو چاہتے ہیں تجھ کو دل میں ہی اتار دیں

دل تو چاہتا ہے اپنا اور پیار دیں تجھے

کیوں بدل گیا ہے تو کیا ہوا ہے یار جی

دل سے اپنے آج ہم کیوں اتار دیں تجھے

رک ہمارے پاس تو دو گھڑی کے واسطے

مل ہماری زندگی ہم سنوار دیں تجھے

بار بار نام لیں پیار سے یوں آپ کا

سوچتے ہیں ہم صدا بار بار دیں تجھے

کیوں وقاص ہم تجھے جان جی کہیں یہاں

فالتو ہے پیار کیا بے شمار دیں تجھے


وقاص یوسف

No comments:

Post a Comment