گو سدا تم نے کج ادائی کی
ہم نے ہر ظلم کی سمائی کی
دل کے دل میں رہے میرے ارماں
آ گئی عمر پارسائی کی
اس کے وعدے کا اعتبار کیا
جس کی عادت ہو بیوفائی کی
ہیچ نظروں میں ہو گئی شاہی
جب تِرے در کی جبہ سائی کی
ہم سے قائم وفا! کا نام رہا
تم سے عزت ہے بیوفائی کی
وفا نیازی
No comments:
Post a Comment