Wednesday, 13 August 2025

کیا کہتا ہے ناصح لوگو روکو اس دیوانے کو

کیا کہتا ہے ناصح لوگو! روکو اس دیوانے کو

ہم نکلے ہیں سر کٹوانے تو نکلا سمجھانے کو

موت فنا کا نام نہیں ہے یہ تو اک دروازہ ہے

گزریں گے سب عاشق اس سے تیری دید ہی پانے کو

مردہ ہیں وہ اس دنیا میں جو دل عشق سے خالی ہیں

عشق فنا سے بالا تر ہے کر دو خبر زمانے کو

ہے دنیا رنگیں تو ساقی ہم کو اس سے کیا مطلب

ہم آئے ہیں اس دنیا میں پیا سے پیت لگانے کو  

اپنا دل تو اجڑ گیا ہے، لٹ بھی گیا، جل بھی گیا

آؤعبرت کا ساماں ہے دیکھو اس ویرانے کو

جیسے جیسے بادل برسیں، برسیں میری آنکھیں بھی

تیری یاد کے آنسو ان میں رکھے ہیں برسانے کو

خاک نشینوں کو مت چھیڑو ان کے حال پہ رہنے دو

ان کے پاؤں کی ٹھوکر ورنہ دے گی الٹ زمانے کو

دانشمندی اچھی شے ہے پر سیماب جی بات سنو

شمع جلے تو یہ سمجھانا تُو جا کر پروانے کو


سیماب اویسی

مولانا محمد اکرم اعوان

No comments:

Post a Comment