Friday, 15 August 2025

آپ جب بر سر پیکار نظر آتے ہیں

 آپ جب بر سر پیکار نظر آتے ہیں

ایک کھینچی ہوئی تلوار نظر آتے ہیں

نیند میں اور بھی ہشیار نظر آتے ہیں

خواب میں فتنۂ بیدار نظر آتے ہیں

عقل حیران ہے آئینِ وفاداری پر

ان کے دیوانے سرِ دار نظر آتے ہیں

پھر جنوں جوش پہ ہے، فصلِ بہار آئی ہے

پھر گریباں کہ جگہ تار نظر آتے ہیں

ہم کبھی جسم و دل و جان و جگر رکھتے ہیں

اب تو اک نقطۂ پرکار نظر آتے ہیں

گنجِ کونین ملا حضرتِ انساں کو، مگر

پھر بھی اک غم میں گرفتار نظر آتے ہیں


برق آشیانوی

موسیٰ کلیم

No comments:

Post a Comment