Monday, 25 August 2025

میں نے یہ کہا کب کہ منانے کے لیے آ

 میں نے یہ کہا کب کہ منانے کے لیے آ

مجھ کاٹھ کے الو کو پھنسانے کے لیے آ

میرے لیے آ اور نہ زمانے کے لیے آ

بچے کو فقط دودھ پلانے کے لیے آ

ہر روز وہی گوشت وہی گوشت وہی گوشت

اک دن تو کبھی دال پکانے کے لیے آ

جو حسن جوانوں کے لیے وقف ہے اس کو

اک بار تو بوڑھوں کو دکھانے کے لیے آ

دن میں کبھی ہاتھوں کی صفائی سے گرہ کاٹ

شب میں کبھی سامان چرانے کے لیے آ

اس حور کو دیکھا تو یہ کہنے لگا ہر شخص

آ آ مجھے لنگور بنانے کے لیے آ

وہ شیخ کہ جس کی کوئی لائن ہی نہیں ہے

اس کو ذرا لائن پہ لگانے کے لیے آ

فرسودہ تصور کے مکوڑوں کو مسل دے

الفت کو ادھر پھینک کمانے کے لیے آ


محمد یوسف پاپا

No comments:

Post a Comment