Sunday, 24 August 2025

آؤ باتیں کریں زمانے کی

 آؤ باتیں کریں زمانے کی


وہ جو اظہار کو مچلتی ہے

اس کو ہم کر کے دفن سینوں میں

بھول جاتے ہیں وہ محبت ہے

آؤ باتیں کریں زمانے کی


ہے کوئی آگ یاں دہکتی ہوئی

کئی چنگاریاں، کئی شعلے

کیوں ہے یہ اضطراب ِجاں قائم

کچھ تو ہے جس کی ساری سازش ہے

ہم نہیں کہہ رہے محبت ہے

آؤ باتیں کریں زمانے کی


اس سے پہلے کہ ہم بدل جائیں

زیست کے رنگ و بو میں ڈھل جائیں

یہ جو ہیں درمیان چند پردے

آئینوں میں نہ یہ بدل جائیں


اس سے پہلے کہ سچ دکھائی دے

فاصلوں کو فصیل کرتے ہیں

بھول جاتے ہیں یہ محبت ہے

آؤ باتیں کریں زمانے کی


واعظہ رفیق

No comments:

Post a Comment