Sunday, 10 August 2025

حرص کے جو اسیر ہوتے ہیں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


حرص کے جو اسیر ہوتے ہیں

کب وہ تیرے فقیر ہوتے ہیں

ہو گئے دو جہان سے آزاد

وہ جو تیرے اسیر ہوتے ہیں

بے نیاز کلاہ، رخت و لباس

لوگ جو خوش ضمیر ہوتے ہیں

جن پہ تیری نظر پڑے آقاؐ

وہی بدرِ مُنیر ہوتے ہیں

سچ کہا تھا عدم نے اے سیماب

“٭آدمی بے نظیر ہوتے ہیں”


سیماب اویسی

مولانا محمد اکرم اعوان

٭: عبدالحمید عدم کا مصرع تضمین

No comments:

Post a Comment