عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
آمدِ سرکارﷺ کا جلوہ نظر آنے لگا
بہرِ عزت سجدے میں کعبہ نظر آنے لگا
نور والا آ رہا ہے نور کی بوچھار ہے
ہر طرف جگ میں سماں اُجلا نظر آنے لگا
عید میلاد النبیﷺ کی برکتیں تو دیکھیے
بختِ خفتہ اوج پر سب کا نظر آنے لگا
رو رہا تھا جو ہمیشہ سے ملی تسکیں اسے
اور جو تھا پست وہ اونچا نظر آنے لگا
نعرۂ تکبیر کا ہے بول بالا
دہر میں آتش کدہ سونا نظر آنے لگا
ایک پر اک لات و عزیٰ منہ کے بل گرنے لگے
کعبے میں توحید کا جھنڈا نظر آنے لگا
جل رہا ہے ہر طرف عشق و محبت کا چراغ
چاک ظلم و جبر کا سینہ نظر آنے لگا
دیکھ کر جشنِ پیمبر کی بہاریں ہر طرف
رنج میں ابلیس کا چیلا نظر آنے لگا
آئی پھولوں میں بہار آئی گلستاں میں بہار
اور خزاں کا چہرہ افسردہ نظر آنے لگا
ان کی آمد کی خبر تفسیر کو جیسے ملی
اِس کے لب پر نعت کا نغمہ نظر آنے لگا
تفسیر رضا امجدی
No comments:
Post a Comment