Monday, 11 August 2025

چوری کیسی بھی ہو یہ لت بھی بری ہوتی ہے

 چوری کیسی بھی ہو یہ لت بھی بری ہوتی ہے

دل چرا لینے کی عادت بھی بری ہوتی ہے

اچھی عادت کا نفع لوگ اٹھا لیتے ہیں

حد سے زیادہ تو شرافت بھی بری ہوتی ہے

یہ زمانہ بڑا نازک ہے سنبھل کر چلئے

جان من اتنی نزاکت بھی بری ہوتی ہے

خوب شہہ دیتی ہے یہ اور گنہ کرنے کو

کیا خدا آپ کی رحمت بھی بری ہوتی ہے

دلبروں کو ہے یہ ملنے کا سنہری موقع

کون کہتا ہے قیامت بھی بری ہوتی ہے

پیار کی سوئی بھی چبھتی ہے رفو کرنے میں

چاک دل کی تو مرمت بھی بری ہوتی ہے

پرسش حال کو آئے ہیں وہ غم دے کے مجھے

کیسے کہہ دیں کہ عیادت بھی بری ہوتی ہے

کونا ہاتھ آئے تو پلو کو پکڑ لیتے ہیں لوگ

تھوڑی انجانی اجازت بھی بری ہوتی ہے

آنچ آئے جو اصولوں پہ تو سودا کیسا

یوں اصولوں کی تجارت بھی بری ہوتی ہے

اس نے ساحل تمہیں دیوانہ بنا رکھا ہے

ہائے کمبخت محبت بھی بری ہوتی ہے


ساحل اجمیری

ڈاکٹر بی آر ڈیوڈ

Dr.Bliss Armstrong David

No comments:

Post a Comment