Friday, 8 August 2025

گزرے یہ عمر عشق نبی کے حصول میں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


دل سے دعا یہ مانگی ہے سجدوں کے طول میں

گزرے یہ عمر عشقِ نبیﷺ کے حصول میں

آیا ہوں گُل کی آس میں پیارے رسولﷺ میں

خارِ گُنہ ہے دامنِ عصیاں ببول میں

اے کاش خواب میں ہو زیارت حضورؐ کی

یہ بات راس آئے دعائے قبول میں

اپنے سبھی اصول ہوں قربان آپ پر

شامل ہے نکتہ یہ بھی ہمارے اصول میں

ہو مصطفٰیؐ کی راہ پہ چلنا ہمیں نصیب

گزرے نہ زندگی یہ ہماری فضول میں

دونوں جہاں کے گنجِ گراں مایہ ہیں عزیز

بکھرے پڑے ہیں آپ کے قدموں کی دھول میں

دنیا کی خوشبوؤں میں نہ جنت میں ہے کہیں

خوشبو بسی ہوئی ہے جو یثرب کے پھول میں

ملتی نہیں جہاں میں کوئی ایک بھی مثال

جو بات ہے شہاب خدا کے رسول میں


شہاب اللہ

No comments:

Post a Comment