اب خوشی ہے نہ کوئی درد رلانے والا
ہم نے اپنا لیا ہر رنگ زمانے والا
ایک بے چین سی امید ہے چہرہ چہرہ
جس طرف دیکھئے آنے کو ہے آنے والا
اس کو رخصت تو کيا تھا، مجھے معلوم نہ تھا
دور کے چاند کو ڈھونڈو نہ کسی آنچل میں
یہ اجالا نہیں آنگن میں سمانے والا
اک مسافر کے سفر جيسی ہے سب کی دنيا
کوئی جلدی ميں، کوئی دير سے جانے والا
ندا فاضلی
No comments:
Post a Comment