Sunday 5 April 2015

یہ راہ بہت آسان نہیں

یہ راہ بہت آسان نہیں
جس راہ پہ ہاتھ چھڑا کر تم
یوں تنِ تنہا چل نکلی ہو
اس خوف سے شاید، راہ بھٹک جاؤ نہ کہیں
ہو موڑ پہ میں نے نظم کھڑی کر رکھی ہے
تھک جاؤ اگر
اور تم کو ضرورت پڑ جائے
اک نظم کی اُنگلی تھام کے واپس آ جانا

گلزار

No comments:

Post a Comment