Sunday, 25 December 2016

چھ ستمبر کو شب خون مارا گیا

چھ ستمبر

چھ ستمبر کو شب خون مارا گیا
ہم بڑھے اور فصیل لہو ہو گئے
برتری کا غرورِ عدو مٹ گیا
جنگ میں اہلِ حق سرخرو ہو گئے
چھ ستمبر دفاعِ وطن کا نشاں
چھ ستمبر شجاعت کی تاریخ ہے
چھ ستمبر ہے ایمان کا امتحاں
چھ ستمبر شہادت کی تاریخ ہے
چھ ستمبر قوم کی للکار ہے
چھ ستمبر وقت کا فرمان ہے
چھ ستمبر عزمِ دشمن کی شکست
چھ ستمبر فتح کا عنوان ہے

تابش الوری

No comments:

Post a Comment