پھر اس کے بعد وہ روٹھا رہا، نہیں مانا
بس ایک بار ہی دل کا کہا، نہیں مانا
تو اس کی ذات کو کیا فرق پڑنے والا ہے
اگر کسی نے خدا کو خدا نہیں مانا
میں صبر و ضبط کی اچھی مثال ہوں، میں نے
یہ جنگ ختم ہو جاتی مصالحت کے طفیل
ہوا تو مان بھی جاتی، دِیا 🪔 نہیں مانا
مجھے بھی جانتے تھے لوگ، اس کی فطرت بھی
سو جس کسی نے بھی قصہ سنا، نہیں مانا
میں تجھ سے مانگ تو لیتی تِری محبت، پر
یقین کر، مِرا دستِ انا نہیں مانا
کومل جوئیہ
No comments:
Post a Comment