Tuesday, 4 August 2020

ہم تحفے میں گھڑیاں تو دے دیتے ہیں

ہم تحفے میں گھڑیاں تو دے دیتے ہیں
اک دوجے کو وقت نہیں دے پاتے ہیں
آنکھیں بلیک اینڈ وائٹ ہیں تو پھر ان میں
رنگ برنگے خواب کہاں سے آتے ہیں؟
خوابوں کی مٹی سے بنے دو کوزوں میں
دو "دریا" ہیں اور اکٹھے "بہتے" ہیں
چھوڑو، جاؤ! کون کہاں کی شہزادی؟
شہزادی کے ہاتھ میں چھالے ہوتے ہیں
درد کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا
ہم "بے کار" حروف الٹتے رہتے ہیں

فریحہ نقوی

No comments:

Post a Comment