Tuesday, 4 August 2020

نہیں اے قاتلو دامن تمہیں دھونے نہیں دیں گے

نہیں اے قاتلو، دامن تمہیں دھونے نہیں دیں گے
ہم اپنے خون کی بے حرمتی ہونے نہیں دیں گے
بہت ہو گا تو یہ، کہ ہم محبت ہار جائیں گے
تمہیں بھی ظالمو ہم چین سے سونے نہیں دیں گے
مجھے لگتا ہے مجھ کو بھی یہ مکہ چھوڑنا ہو گا
یہ بونے تو مِرے قد کو بڑا ہونے نہیں دیں گے
جفائیں سرخرو ہوں اور وفا نا معتبر ٹھہرے
اگر یوں ہوتا آیا ہے تو اب ہونے نہیں دیں گے
یہاں ہم نے ستارے بوئے تھے، سورج اگائے تھے
کسی کو اس زمیں میں ظلمتیں بونے نہیں دیں گے

افتخار مغل

No comments:

Post a Comment