Tuesday 24 November 2020

حسین چندر مکھی

صورتِ دلبراں


موہن کہتا ہے

بالکونی میں بال بکھرائے مت ہنسا کرو

تمہاری ہنسی کی کھنک کے باعث

زمین کی گردش رُک جاتی ہے

مجسمہ سازوں کی آنکھیں 

تمہیں دیکھ کر پتھرا جاتی ہیں 

نغمہ ساز تمہاری آواز کی رِدھم کو

سنگیت قرار دینے لگتے ہیں اور

جہاں بھر کے مصور تمہارے لب و عارض

کی نقاشی کی لگن میں جھٹ جاتے ہیں

حسین چندر مُکھی

تمہاری غزالی آنکھوں کی اسیری میں

حواسِ خمسہ کھو کر

میں گھر کا رستہ بھول جاتا ہوں


ماہم ارشد

No comments:

Post a Comment