Tuesday 24 November 2020

مجھے نیند آنے لگی ہے

 مجھے نیند آنے لگی ہے


زندگی

اپنی منقار کو

میرے ہونٹوں پہ رکھ

میری سانسوں کے برتن سے

ٹپ ٹپ کوئی چیز

بہتی چلی جا رہی ہے


مرے خواب

آنکھوں میں گھبرا گئے ہیں

مجھے دُودھیا پھڑپھڑاتے پروں پر اٹھا

نیلگوں وسعتوں میں

مرا نام لکھ

مجھ کو آواز دے

زندگی! مجھ کو آواز دے


فرخ یار

No comments:

Post a Comment