Wednesday 25 November 2020

یاد آ جاؤں تو چلے آنا

 یاد آ جاؤں تو چلے آنا

تم اناؤں کی بات مت سننا

سانس در سانس ہے تیری خوشبو

ان ہواؤں کی بات مت سننا

ہم نے دل پہ لکھا ہے نام تیرا

ریگزاروں کی بات مت سننا

مسکرانے کی مشق جاری ہے

اشکباروں کی بات مت سننا

اک فقط ہم ہی سچے عاشق ہیں

دلرباؤں کی بات مت سننا

اشک میرے سفر میں حائل ہیں

ان دیوانوں کی بات مت سننا

تم کو جانا ہے، تو چلے جاؤ

غم کے ماروں کی بات مت سننا


زبیدہ صابر

No comments:

Post a Comment