کسی کے لمس کسی کے حوالے کرنے ہیں
گئے دنوں کے ابھی تک ازالے کرنے ہیں
قریب رہ کے مقدر سنوارنے والے
تِری جدائی نے کمرے میں جالے کرنے ہیں
جو ہیں پسند انہیں اک جگہ ہی کرنا ہے
تمام چہرے کسی اک میں ڈھالے کرنے ہیں
یہاں پہ چھاؤں سے پہلے تو دھوپ گزری ہے
اسی تپش نے ہی پاؤں میں چھالے کرنے ہیں
بُجھا ضرور مگر یہ یقیں دِلا مجھ کو
کہ میرے بعد کسی نے اُجالے کرنے ہیں
میں جانتی ہوں مِرے پاس ٹُوٹ جائیں گے
سو میں نے خواب کسی کے حوالے کرنے ہیں
زہرا شاہ
No comments:
Post a Comment