اب وہ پہلا سا سلسلہ بھی نہیں
آنکھ میں کوئی رتجگا بھی نہیں
ہجر کی اک کسک تو ہے، لیکن
میں محبت کی شاعرہ بھی نہیں
یہ عبادت نہیں، محبت ہے
آپ انسان ہیں، خدا بھی نہیں
دردِ دل کی دوا کا ذکر ہی کیا
اب لبوں پر کوئی دعا بھی نہیں
کوئی احساس کیسے جاگے گا
آپ کے گھر میں آئینہ بھی نہیں
آپ کو پوجتی رہوں تا عمر
آپ کچھ ایسے دیوتا بھی نہیں
تبسم صدیقی
No comments:
Post a Comment