کچھ ہاتھ میں ہمارے آنا تو ہے نہیں
اب یہ محبتوں کا زمانہ تو ہے نہیں
بہتر ہے خود تلاش نئی منزلیں کریں
رستہ کسی نے ہم کو بتانا تو ہے نہیں
سامان اپنا باندھ کے بیٹھیں نہ اس طرح
میں جانتا ہوں آپ نے جانا تو ہے نہیں
کیوں دیکھتے ہو راہ اسی ایک شخص کی
جس نے کبھی بھی لوٹ کے آنا تو ہے نہیں
شاہد کے ساتھ ہم بھی ملیں گے خوشی خوشی
جھگڑا ہمارے بیچ پرانا تو ہے نہیں
شاہد رحمان
No comments:
Post a Comment