Saturday, 29 May 2021

کچھ ہاتھ میں ہمارے آنا تو ہے نہیں

 کچھ ہاتھ میں ہمارے آنا تو ہے نہیں

اب یہ محبتوں کا زمانہ تو ہے نہیں

بہتر ہے خود تلاش نئی منزلیں کریں

رستہ کسی نے ہم کو بتانا تو ہے نہیں

سامان اپنا باندھ کے بیٹھیں نہ اس طرح

میں جانتا ہوں آپ نے جانا تو ہے نہیں

کیوں دیکھتے ہو راہ اسی ایک شخص کی

جس نے کبھی بھی لوٹ کے آنا تو ہے نہیں

شاہد کے ساتھ ہم بھی ملیں گے خوشی خوشی

جھگڑا ہمارے بیچ پرانا تو ہے نہیں


شاہد رحمان

No comments:

Post a Comment