اجڑے ہوئے جہان سے آگے کی بات کر
اب تو مِرے گمان سے آگے کی بات کر
کرتا نہیں ہے تجھ پہ کسی طرح دل یقیں
ہمدم مِرے دھیان سے آگے کی بات کر
تُو جانتا ہے تجھ سے محبت ہے بے حساب
تُو بھی انا سے آن سے آگے کی بات کر
تجھ کو ہی مانتا ہوں محبت میں امیں
اے دل مِرے امان سے آگے کی بات کر
دیوانہ ہوں میں تیرا ر ہوں گا سدا ترا
تُو بھی تو میری جان سے آگے کی بات کر
راشد خان عاشر
No comments:
Post a Comment