وحشت نہیں اب صرف بتانے کی مِری جان
حالت تو ہے اب تم کو دکھانے کی مری جان
اک لمحہ بھی اب جاگا نہیں جائے گا مجھ سے
اور نیند تو مجھ کو نہیں آنے کی مری جان
جس طرح گزاری ہے وہ بس ہم کو خبر ہے
بس ایک کہانی ہے سنانے کی مری جان
جائے گی تو لے کر ہی کہیں جائے گی مجھ کو
ایسے تو مری جاں، نہیں جانے کی مری جان
اکبر معصوم
No comments:
Post a Comment