یوں الجھتے ہوئے ہوا کے ساتھ
جُڑ گیا ہوں میں اب خدا کے ساتھ
سادھ لی چُپ تِری محبت میں
جنگ لڑتے ہوئے انا کے ساتھ
آج مدت کے بعد رویا ہوں
یاد کرکے تجھے دعا کے ساتھ
طنز کرتا ہے ایک اک لمحہ
اور کتنا جیوں سزا کے ساتھ
چھوڑ دوں کس طرح تِرے در کو
عمر گزری ہے التجا کے ساتھ
نیاز احمد عاطر
No comments:
Post a Comment