توڑ دی میں نے آخری توبہ
ہائے توبہ مِری، مِری توبہ
خوبصورت گناہ کرتے ہوئے
مجھ کو اچھی نہیں لگی توبہ
اب مِرے سامنے نہ آیا کر
میں نے کی ہے نئی نئی توبہ
وہ بھی بخشش کے انتظار میں ہے
جس نے کی ہے نمائشی توبہ
ایک توبہ کو توڑ کر قیصر
روز کرتا ہوں دوسری توبہ
قیصر مسعود
No comments:
Post a Comment