عشق کا روگ کیوں لگا ہے مجھے
سوچ میں ہوں کہ کیا ہوا ہےمجھے
پھر کوئی کام آ پڑا ہے اسے
مدتوں بعد وہ ملا ہے مجھے
جانتا ہی نہیں تھا جیسے کبھی
راہ سے یوں اُٹھا دیا ہے مجھے
بول کر جھوٹ بے شمار تُو کیوں
اک تماشا بنا رہا ہے مجھے
رشتے کی ڈور میں وہ باندھ گیا
ایک عنوان مل گیا ہے مجھے
اس کے دشنام شمسہ ہیں پُر اثر
تیر سینے میں جا لگا ہے مجھے
شمسہ نجم
No comments:
Post a Comment