Monday, 31 May 2021

دیکھ لو ضد پہ اڑا ہے اب تک

 دیکھ لو ضد پہ اَڑا ہے اب تک

دل تِرے ساتھ کھڑا ہے اب تک

کوئی ہے؟ کھینچ نکالے اس کو

درد سینے میں گَڑا ہے اب تک

خواب میں بھی نہ دکھائی دے تو

ہائے، کیا قحط پڑا ہے اب تک

کوئی صورت ہو دکھائی تو دے

تُو کہ آنکھوں میں جَڑا ہے اب تک

وہ جہاں تُو نے مجھے چھوڑا تھا

اس جگہ پیڑ کھڑا ہے اب تک


ثانیہ شیخ

No comments:

Post a Comment