زندگی کی دُعا نہ دے مجھ کو
کوئی پھر سے رُلا نہ دے مجھ کو
مُسکرا کر دغا نہ دے مجھ کو
پیار کی یہ سزا نہ دے مجھ کو
کر نہ بیٹھوں کہیں تجھے سجدہ
عشق کافر بنا نہ دے مجھ کو
ہو نہ جاؤں کہیں میں پتھر کی
لَوٹ جا اب صدا نہ دے مجھ کو
ہنس کے سہہ لوں گی سارے رنج و الم
بس تِرا غم خدا نہ دے مجھ کو
ڈر رہی ہوں کہ بے رخی تیری
پھر سے پتھر بنا نہ دے مجھ کو
میں تو اس وقت تک نباہوں گی
عشق جب تک بھُلا نہ دے مجھ کو
منزہ سید
No comments:
Post a Comment