مُکا بن کر پور اکھٹے ہوتے ہیں
جب جب کچھ کمزور اکھٹے ہوتے ہیں
لُوٹیں گے نادانو، کچھ تو سوچو نہ
ایوانوں میں چور اکھٹے ہوتے ہیں
جشنِ بہاراں جوبن پر آ جاتا ہے
پنکھ، پکھیرو، مور اکھٹے ہوتے ہیں
کشتی طوفانوں سے بچ کر آتی ہے
چپو جب منہ زور اکھٹے ہوتے ہیں
گوہر تیری بُرجوں میں کچھ گڑ بڑ ہے
عقرب، جدی، ثور اکھٹے ہوتے ہیں
گوہر رحمٰن
گہر مردانوی
No comments:
Post a Comment